Sabr
SABAR 🙂
⛱🔶⛱🔶⛱🔶⛱
*ڈپریشن سیریز*
*ڈپریشن کا علاج.......... صبر کے ذریعے*
♾♾🌺♾♾
🕯 *صبر کی تعریف*🕯
کسی غم مصیبت پریشانی اور خوشی کے وقت خود کو قابو میں رکھنا اور کوئی ایسا کام نہ کرنا جو شریعت کے خلاف ہو.
🕯 *صبر کن کن مواقع پر کیا جاتا ہے*🕯
*خوشی کے موقع پر گانے بجانا اسلحہ چلانا بے پردگی کا ماحول بنانا یہ سب درست نہیں* ایسے موقع پر خود کو اللہ کی حدود تک روک کر رکھنا اور جم جانا ہی صبر ہے.
♾👈 *غم کے موقع پر خود کو پیٹنا اللہ کا گلہ کرنا کہ ہمارے ساتھ ہی ایسا کیوں ہوا زبان سے کفریہ کلمات ادا کرنا یہ سب صبر کے منافی ہے.*
*🌟لوگوں کی غلط باتوں غلط رویوں پر خود کو قابو میں رکھنا منفی ری ایکشن سے بچنا اور بدلہ نہ لینا یہ صبر ہے* لیکن صبر پہلی چوٹ پر ہوتاہے پہلے گلے کر لیے لوگوں میں اعلان بھی کر دیا اپنی مظلومیت کا پھر سوچنا کہ اب میں نے صبر کر لیا تو یہ صبر نہیں ہے.
🌺 *غلط فیصلوں اور غلط راستوں سے خود کو روک کر رکھنا* مثلا اگر جاب نہیں مل رہی تو چوری اور ڈاکہ زنی کے راستوں پر نکل جانا یہ درست نہیں مشکل ترین حالات میں بھی خود کو حق پر جما کر رکھنا یہ صبر ہے.
🌺 *دین کے راستے پر چلتے ہوئے استقامت اختیار کرنا یہ عین صبر ہے* لوگ ہوں یا معاشرہ کسی کابھی ڈرآپ کو اپنے دین پر عمل کرنے سے روک نہ سکے.
🌺 *کبھی انسان پر فقر و فاقہ آ جاتا ہے تو اس وقت بھی صبر سے کام لینا ہے* اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی زندگی کو یاد کرنا ہے کہ کس طرح شعب ابی طالب میں محصور کر دیے گئیے حتی کہ درختوں کے پتے اور سوکھا چمڑا کھانے پر مجبور ہو گئے.
🌺 *اگر کوئی جسمانی تکلیف میں مبتلا ہے تو* حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو دیکھ لے کتنی اذیت میں مبتلا کیے گئیے مگر صبر کا دامن نہیں چھوڑا اور حق پر ڈٹے رہے.
🌺 *جذباتی طور پر صدمہ پہنچے پربھی صبر کرنا ہے* جیسے کوئی عزیز فوت ہو جائے تو جذبات کو قابو میں رکھنا ہے اور زبان سے ایسی کوئی بات نہیں نکالنی جو اللہ کو ناراض کر دے.
🌺 *دعوت دین کا کام کرتے ہوئے انتہائی صبر درکار ہوتا ہے* کیونکہ ایک حقیقی داعی اپنے نفس کو اللہ کے لیے وقف کر چکا ہوتا ہے وہ اپنے نفس سے آذاد ہوتا ہے اس کا سب سے بڑا درد امت کا درد ہوتا ہے.
🌺 *دعا کی قبولیت میں بھی صبر درکار ہوتا ہے* دعا ضرور مانگنی ہے مگر قبولیت تک صبر سے کام لینا ہے.
🕯 *صبر کس کے لیے کریں ⁉* 🕯
*دنیا کی مشکل زندگی میں صبر وہی کر سکتا ہے جو صبر کا اجر اللہ سے چاہتا ہے.*
👈صبر اللہ کے لیے کیا جاتا ہے اس سوچ کے ساتھ کہ یہ دنیا آزمائش کا گھر ہے اللہ رب العزت ہر انسان کو آزما رہا ہے کسی بھی انسان سے مجھے جو تکلیف پہنچی ہے تو یہ سب میرے مقدر میں لکھاتھا یہ اللہ کا فیصلہ تھا یہ تکلیف اللہ کی طرف سے آئی ہے اور وہی اسے دور کرنے پر قادر ہے مشکل حالات میں سب سے زیادہ اہم یہ ہے کہ ہمارا رد عمل کیا ہے کیا ہم مشکلات کو اللہ کا اذن سمجھ کر قبول کرتے ہیں بدلہ نہیں لیتے بلکہ لوگوں کو معاف بھی کر دیتے ہیں اور اللہ کو کہتے ہیں میرے رب تیری خوشنودی پانے کے لیے یہ سب کیا تو بھی مجھے معاف فرما دے یا واویلا کرتے ہیں شکایت کرتے ہیں جوابی کارروائی کرتے ہیں اور بڑھ چڑھ کر جواب دیتے ہیں.
👈 *اللہ سے محبت کرنے والے ہی صبر کر سکتے ہیں اور جو متکبر اپنے نفس کے پجاری ہوتے ہیں ان کے لیے رب سے بڑھ کر اپنی ذات ہوتی ہے وہ اپنے خلاف ایک بات نہیں سنتے لہذا وہ کبھی صبر نہیں کر سکتے اور لوگوں کو معاف نہیں کر سکتے.*
*اپنا جائزہ لیجیے* ‼
*آپ کا شمار کن لوگوں میں ہوتا ہے* ⁉
⛱🔶⛱🔶⛱🔶⛱
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں