زندگی
زندگی کیا ہے ؟
زندگی اللّه تعالیٰ کا دلفریب تحفہ ہے کائنات کا مرہون منت ہے آدم سے لے کر آج تک کوئی بھی زی روح زندگی کے بارے میں قطعی اور حمتی فیصلہ نہیں کر سکی ۔ كسی نے زندگی کو عیش و نشاط سمجھا تو کوئی زندگی کو حسین خواب خیال کرتا ہے در حقیقت زندگی کو جینے کا ہر کسی کا الگ الگ طریقہ اور مقصد ہے
مگر کیا ہم صحیح مقصد کو بھول بیٹھے ہیں ۔۔۔۔۔
کیا ہم نہیںجانتے اللّه نے ہمیں زندگی کیوں دی ہیں یہ زندگی فانی ہے ۔۔۔۔ ہم نے زندگی کو سیر وہ تفریح کا سامان سمجھ لیا ہے ہمیں زندگی صرف موج لگ رہی ہیں ۔۔۔ ہم کیوں بھول بیٹھے ہیں زندگی اس رب کی عبادت کے لئے ملی ہے۔۔۔۔۔
زندگی کو لے کر ہر کوئی الگ نظریہ رکھ رہا ہیں
کسی کے نزدیک زندگی بے معنی کھیل ہے ۔ تو کسی کے نزدیک زندگی غموں کا دریا ہے ۔۔۔
زندگی ایک طوفان ہے جس میں دکھوں کی دھوپ آتی اور جاتی رہتی ہے ۔کبھی خوشیوں کے ساۓطویل ہوتے ہیں اور مکمل سکون ہوجاتا ہے ۔۔۔ زندگی ایک ایگزامینیشن ہال ہے یہاں ہر کوئی امتحان کےلئے آیا ہے
اکثر مسلمان دنیا کی محبّت میں اندھے ہو چکے ہیں لوگ دنیا کی آسائشوں کے بدلے قبر اور جہنم کے عذابوں کا سودا کر چکے ہیں اس وجہ سے دنیا کی زندگی کی حقیقت سے لا علم ہے ۔۔۔
لوگ زندگی کا اصل مقصد کو بھلا بیٹھے ہیں لوگوں کے خیالات بس اتنے رہ گئے ہے کہ اصل زندگی کی کامیابی دنیا کی دولت وہ شہرت ہے زندگی دوبارہ نہیں ملےگی اسلیے یہاں خوب مزے کر لو بعد میں قبر کا عذاب اور اعمال دیکھے جاینگے ۔
قران نے زندگی کی حقیقت کچھ اس طرح بیان کی ہے
"جان لو کے دنیا کی زندگی کھیل اور تماشا ہے اور ظاہری خوبصورتی اور تمہارا آپس کا ایک دوسرے کو بڑا جتلانا اور مال اور اولاد کثرت کی حرص ہے ۔جیسے بارش سے اگنے والی کھیتی کسانوں کو خوش کر دیتی ہے ۔ پھر وہ اپنے عروج پر آتی ہے اور تم دیکھتے ہو وہ پک کر ذرد ہوجاتی ہے پھر چور چور ہوجاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یعنی زندگی کھیل کی طرح ہے پتا نہیں کب کیا ہوجاۓ کھیل کی طرح زندگی میں تلخ اور کہ گوار لمحات ہوتے ہیں جس طرح کھیل مے جیت جانے کے بعد خوشی وقتی ہوتی ہے ویسے ہی زندگی کا عالم ہے ۔ یہ دنیا ایک تماشا ہیں یہاں ہر کوئی ایک ایک کردار ادا کر رہا ہے ۔ یہاں ہر کوئی امتحان دینے کے لئے آیا ہے ۔ اس دنیا کی مصنوئی خوبصورتی جنت کی اصل خوبصورتی سے غافل ہے ۔ انسان کی یہی کوشش رہتی ہےکہ وہ دنیا جہاں کی دولت جمع کریں اور اپنی اولاد کو سکون اور شان وہ شوکت زندگی میسر کریں۔۔۔۔۔۔
زندگی صرف تین سانسیں ہیں
۔۔۔۔۔۔ایک وہ جولے گیا ۔۔۔۔ ایک وہ جو لے رہا ہیں ۔۔۔۔اور ایک وہ جو وہ جو باقی ہے ۔۔۔۔ یعنی زندگی صرف ایک سانس کی ہوتی ہے ۔۔۔۔
میں یہ نہیں کہہ رہی ہوں کے زندگی نہ جیومگر زندگی ایسے جیو کہ کسی کو اس سے کوئی تکلیف نہ ہو ہم اس دنیا میں ایک مسافر ہے پتا نہیں کب ہماری ایک سانس رک جائے اور ہم یہ زندگی چھوڑ کر کہیں اور پہنچ جائے
حضرت علی کا قول ہے ۔۔۔۔۔
اگر تم سے پوچھے بتاؤ زندگی کیا ہے ؟
ہتھیلی پر ذرا سی ہاتھ رکھنا اور اڑا دینا ۔۔۔
اسے زندگی کہتے ہیں لوگوں نے زندگی کو مو ج سمجھ لیا ہے وہ سمجھتے نہیں زندگی ایک دن فنا ہونے والی ہے لوگوں نے اپنے موج مزے کے لیےایک بات کا سہارا لیا ہے
۔۔۔۔۔۔ زندگی ایک بار ملتی ہے ۔۔۔۔۔۔
کیا یہ صحیح بات ہے میرے نزدیک یہ تصور غلط کیوں کہ زندگی ہر روز ملتی ہے دراصل موت ایک بار ملتی ہے اور اتنی حسین ہوتی ہے کہ لوگ جینا چھوڑ دیتے ہیں زندگی اور دنیا کی حقیقت اس وقت سمجھ میں آتی ہے جب فرشتے روح قبض کرتے ہیں ۔۔۔زندگی تو بس ایک زندگی ہی ہے ۔۔۔۔۔۔کسی کا احسان ہے ۔۔۔۔۔کسی کا دین ہے۔۔۔۔کسی اور کاعمل ہے ۔۔۔۔۔ یہ دیکھنے والا منظر ہے ۔۔۔۔سننے والا نغمہ ہے ۔۔۔۔ایک سوچنے والا منصوبہ نہیں ۔۔۔ہمیں چاہیے کہ ہم زندگی سادہ اور بے مقصد نہ گزارے ہمیں جس مقصد کے تحت زندگی عطا کی ہے اس پر پورا پورا عمل کرنے کی کوشش کریں اس رب کا شکر ادا کریں ۔۔۔۔۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں